Dividend Discount Model
Dividend Discount Model (DDM)
Dividend Discount Model (DDM) ایک ایسا مالیاتی ماڈل ہے جو کسی کمپنی کے حصص کی قدر کا تخمینہ لگانے کے لیے استعمال ہوتا ہے، اس اعتبار سے کہ اس کمپنی مستقبل میں جو لاभांश ادا کرے گی، اس کی موجودہ قیمت کیا ہوگی۔ یہ ماڈل بنیادی طور پر ان کمپنیوں کے لیے زیادہ موزوں ہے جو باقاعدگی سے اور قابلِ پیش گوئی لاभांश ادا کرتی ہیں۔ DDM کی بنیاد اس تصور پر ہے کہ کسی حصص کی قیمت اس کے مستقبل کے لاभांश کی مجموعی موجودہ قیمت کے برابر ہوتی ہے۔
DDM کی بنیادی اصطلاحات
- لاभांश (Dividend): کمپنی اپنے حصص داروں کو منافع سے جو رقم ادا کرتی ہے، اس کو لاभांश کہتے ہیں۔
- لاभांश کی شرح (Dividend Yield): حصص کی قیمت کے تناسب سے لاभांश کی رقم۔
- تخفیف کی شرح (Discount Rate): مستقبل کے نقد رو کی موجودہ قیمت کا تعین کرنے کے لیے استعمال ہونے والی شرح، جو سرمایہ کاری کے خطرے کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ شرح عام طور پر حصص داروں کی مطلوبہ ریٹرن یا وقت کی لاگت کے برابر ہوتی ہے۔
- توقع (Growth Rate): لاभांश کی ادائیگی میں متوقع شرحِ نمو۔
DDM کے مختلف ماڈلز
DDM کے کئی مختلف ماڈلز ہیں، جن میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے ماڈلز درج ذیل ہیں:
- Zero Growth Model: یہ ماڈل فرض کرتا ہے کہ لاभांश کی شرح مستقل رہے گی۔ اس ماڈل کا فارمولا یہ ہے:
<math>P_0 = \frac{D_1}{r}</math> جہاں: * <math>P_0</math> = حصص کی موجودہ قیمت * <math>D_1</math> = اگلے سال متوقع لاभांश * <math>r</math> = تخفیف کی شرح
- Constant Growth Model (Gordon Growth Model): یہ ماڈل فرض کرتا ہے کہ لاभांश کی شرح مسلسل شرح سے بڑھے گی۔ اس ماڈل کا فارمولا یہ ہے:
<math>P_0 = \frac{D_1}{r - g}</math> جہاں: * <math>P_0</math> = حصص کی موجودہ قیمت * <math>D_1</math> = اگلے سال متوقع لاभांश * <math>r</math> = تخفیف کی شرح * <math>g</math> = لاभांश کی شرح نمو
- Multi-Stage Growth Model: یہ ماڈل فرض کرتا ہے کہ لاभांश کی شرح مختلف مراحل میں مختلف شرحوں سے بڑھے گی۔ یہ ماڈل زیادہ پیچیدہ ہے، لیکن یہ زیادہ حقیقت پسندانہ نتائج دے سکتا ہے۔ اس ماڈل میں، مستقبل کے لاभांश کی تخمینہ لگانے کے لیے پہلے ایک تیز شرح نمو کی مدت اور پھر ایک کم شرح نمو کی مدت کا استعمال کیا جاتا ہے۔
DDM کا استعمال
DDM کا استعمال مختلف مقاصد کے لیے کیا جا سکتا ہے، جن میں شامل ہیں:
- حصص کی قدر کا تخمینہ لگانا: DDM کا استعمال کسی حصص کی منصفانہ قیمت کا تعین کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
- سرمایہ کاری کے فیصلے کرنا: DDM سرمایہ کاروں کو یہ فیصلہ کرنے میں مدد کر سکتا ہے کہ آیا کسی حصص میں سرمایہ کاری کرنا ہے یا نہیں۔
- پورٹ فولیو کی تشکیل: DDM سرمایہ کاروں کو ایک متنوع پورٹ فولیو بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔
DDM کی حدود
DDM کی کچھ حدود بھی ہیں، جن میں شامل ہیں:
- لاभांश کی ادائیگی پر انحصار: DDM صرف ان کمپنیوں کے لیے موزوں ہے جو باقاعدگی سے لاभांश ادا کرتی ہیں۔ جو کمپنیاں لاभांश ادا نہیں کرتی ہیں، ان کی قدر کا تخمینہ لگانے کے لیے DDM کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
- توقعوں پر انحصار: DDM مستقبل کے لاभांश کی شرح نمو اور تخفیف کی شرح کے تخمینہ پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ اگر یہ تخمینہ غلط ہیں، تو DDM کے نتائج بھی غلط ہو سکتے ہیں۔
- پیچیدگی: Multi-Stage Growth Model جیسے کچھ DDM ماڈلز بہت پیچیدہ ہو سکتے ہیں اور ان کو استعمال کرنے کے لیے کافی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔
کرپٹو میں DDM کا اطلاق
کرپٹو کرنسیوں کے لیے DDM کا براہ راست اطلاق چیلنجوں سے بھرا ہے۔ زیادہ تر کرپٹو کرنسی لاभांश ادا نہیں کرتی ہیں۔ تاہم، کچھ کرپٹو اسٹیکنگ کے ذریعے منافع کا حصہ دیتے ہیں، جسے لاभांश کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ اس صورت میں، DDM کو اسٹیکنگ کے انعامات کے تخمینہ کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، کرپٹو کی انتہائی اتار چڑھاؤ والی قدر اور غیر یقینی مستقبل کی نمو کی وجہ سے اس ماڈل کی درستگی محدود ہو سکتی ہے۔
DDM کے ساتھ دیگر مالیاتی ماڈلز کا موازنہ
| ماڈل | بنیادی اصول | فوائد | حدود | | -------------------------- | ------------------------------------------------------------------------ | ----------------------------------------------------------------------- | ------------------------------------------------------------------------- | | Dividend Discount Model (DDM) | حصص کی قیمت مستقبل کے لاभांश کی موجودہ قیمت پر مبنی ہوتی ہے۔ | سادہ اور سمجھنے میں آسان، لاभांश ادا کرنے والی کمپنیوں کے لیے مؤثر۔ | لاभांश ادا نہ کرنے والی کمپنیوں کے لیے قابل استعمال نہیں، توقعات پر بہت زیادہ انحصار۔ | | Discounted Cash Flow (DCF) | حصص کی قیمت کمپنی کے مستقبل کے نقد رو کے تخمینہ پر مبنی ہوتی ہے۔ | زیادہ لچکدار، کسی بھی کمپنی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، لاभांश کے علاوہ دیگر نقد رو بھی شامل کرتا ہے۔ | پیچیدہ، توقعات پر بہت زیادہ انحصار، تخمینہ لگانا مشکل۔ | | Relative Valuation | حصص کی قیمت کو اسی صنعت کی دیگر کمپنیوں کے ساتھ موازنہ کیا جاتا ہے۔ | آسان اور تیز، مارکیٹ کے رجحانات کو مدنظر رکھتا ہے۔ | بنیادی عوامل کو نظر انداز کر سکتا ہے، موازنہ کے لیے مناسب کمپنیوں کو تلاش کرنا مشکل۔ |
ٹریڈنگ کے لیے DDM کا استعمال
DDM کا استعمال ٹریڈنگ میں مندرجہ ذیل طریقوں سے کیا جا سکتا ہے:
- انڈر ویلیوڈ حصص کی تلاش: اگر DDM کے مطابق کسی حصص کی قیمت اس کی منصفانہ قیمت سے کم ہے، تو اسے انڈر ویلیوڈ سمجھا جاتا ہے اور اس میں سرمایہ کاری کرنے کا موقع ہو سکتا ہے۔
- اوور ویلیوڈ حصص کی شناخت: اگر DDM کے مطابق کسی حصص کی قیمت اس کی منصفانہ قیمت سے زیادہ ہے، تو اسے اوور ویلیوڈ سمجھا جاتا ہے اور اس سے بچنا چاہیے۔
- فنڈامنٹل اینالیسس میں مدد: DDM ایک اہم فنڈامنٹل اینالیسس ٹول ہے جو سرمایہ کاروں کو حصص کی قدر کا تعین کرنے اور سرمایہ کاری کے فیصلے کرنے میں مدد کرتا ہے۔
- ویلیو انوسٹنگ کی حکمت عملی: DDM ویلیو انوسٹنگ کی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے، جو کم قیمت پر حصص خریدنے اور ان کی منصفانہ قیمت تک پہنچنے تک رکھنے پر مبنی ہے۔
تکنیکی تجزیہ کے ساتھ DDM کا امتزاج
DDM کو تکنیکی تجزیہ کے ساتھ ملانے سے سرمایہ کاری کے فیصلے کرنے میں مزید مدد مل سکتی ہے۔ تکنیکی تجزیہ حصص کی قیمت کے رجحانات اور پیٹرن کا مطالعہ کرتا ہے، جبکہ DDM حصص کی بنیادی قدر کا تعین کرتا ہے۔ ان دونوں طریقوں کو ملانے سے سرمایہ کاروں کو بہتر فیصلے کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ٹریڈنگ حجم تجزیہ اور DDM
ٹریڈنگ حجم کا تجزیہ بھی DDM کے نتائج کی تصدیق کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر DDM کے مطابق کسی حصص کی قیمت انڈر ویلیوڈ ہے اور اس حصص میں ٹریڈنگ حجم بڑھ رہا ہے، تو یہ ایک مضبوط خرید کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
مثال
فرض کریں کہ ایک کمپنی اگلے سال 1 ڈالر کا لاभांश ادا کرنے کی توقع ہے۔ تخفیف کی شرح 10% ہے اور لاभांश کی شرح نمو 5% ہے۔ Constant Growth Model کا استعمال کرتے ہوئے، حصص کی موجودہ قیمت کی تخمینہ یہ ہے:
<math>P_0 = \frac{1}{0.10 - 0.05} = 20</math>
اس کا مطلب ہے کہ حصص کی منصفانہ قیمت 20 ڈالر ہے۔
DDM کے لیے مزید وسائل
- Investopedia - Dividend Discount Model
- Corporate Finance Institute - Dividend Discount Model
- Khan Academy - Discounted Cash Flow
نتیجہ
Dividend Discount Model ایک مفید مالیاتی ماڈل ہے جو حصص کی قدر کا تخمینہ لگانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ تاہم، DDM کی کچھ حدود بھی ہیں، اور سرمایہ کاروں کو اس ماڈل کا استعمال کرتے وقت ان حدود کو مدنظر رکھنا چاہیے۔ کرپٹو مارکیٹ میں DDM کا اطلاق چیلنجوں سے بھرا ہے، لیکن اسٹیکنگ انعامات کے تخمینہ کے لیے اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ DDM کو دیگر مالیاتی ماڈلز اور تکنیکی تجزیہ کے ساتھ ملانے سے سرمایہ کاری کے فیصلے کرنے میں مزید مدد مل سکتی ہے۔
مالیاتی تجزیہ سرمایہ کاری اسٹاک مارکیٹ لاگات منافع بجٹ مالی منصوبہ بندی خطرے کا انتظام پورٹ فولیو ریٹرن وقت کی لاگت فنڈامنٹل اینالیسس تکنیکی تجزیہ ٹریڈنگ حجم ویلیو انوسٹنگ کرپٹو کرنسی اسٹیکنگ Discounted Cash Flow Relative Valuation
تجویز شدہ فیوچرز ٹریڈنگ پلیٹ فارم
پلیٹ فارم | فیوچرز خصوصیات | رجسٹریشن |
---|---|---|
Binance Futures | لیوریج تک 125x، USDⓈ-M معاہدے | ابھی رجسٹر کریں |
Bybit Futures | دائمی معکوس معاہدے | ٹریڈنگ شروع کریں |
BingX Futures | کاپی ٹریڈنگ | BingX سے جڑیں |
Bitget Futures | USDT سے ضمانت شدہ معاہدے | اکاؤنٹ کھولیں |
BitMEX | کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم، لیوریج تک 100x | BitMEX |
ہماری کمیونٹی میں شامل ہوں
ٹیلیگرام چینل @strategybin سبسکرائب کریں مزید معلومات کے لیے. بہترین منافع پلیٹ فارمز – ابھی رجسٹر کریں.
ہماری کمیونٹی میں حصہ لیں
ٹیلیگرام چینل @cryptofuturestrading سبسکرائب کریں تجزیہ، مفت سگنلز اور مزید کے لیے!