معاہدہ کی تاریخ کا خطرہ
معاہدے کی تاریخ کا خطرہ
معاہدے کی تاریخ کا خطرہ
معاہدے کی تاریخ کا خطرہ، جسے ڈی گریٹ خطرہ بھی کہا جاتا ہے، ایک اہم مالیاتی خطرہ ہے جو فیوچر معاہدے کے ساتھ منسلک ہوتا ہے۔ یہ خطرہ بنیادی اثاثہ (underlying asset) کی قیمت میں تبدیلی کی وجہ سے نہیں ہوتا، بلکہ اس حقیقت کی وجہ سے ہوتا ہے کہ معاہدہ کی مدت محدود ہوتی ہے۔ اس مضمون میں، ہم معاہدے کی تاریخ کے خطرے کو تفصیل سے سمجھیں گے، اس کے عوامل، اس کا حساب لگانے کے طریقے اور اس کا انتظام کرنے کے طریقوں پر غور کریں گے۔
معاہدے کی تاریخ کے خطرے کا تعارف
جب کوئی سرمایہ کار کرپٹو فیوچرز میں شامل ہوتا ہے، تو وہ مستقبل میں کسی مخصوص تاریخ (معاہدے کی تاریخ) پر ایک خاص قیمت پر بنیادی اثاثہ خریدنے یا بیچنے کا معاہدہ کرتا ہے۔ یہ معاہدہ ایک معیاد طے کرتا ہے جس کے بعد معاہدہ ختم ہوجاتا ہے۔ معاہدے کی تاریخ کے قریب آتے ہی، معاہدے کی قیمت بنیادی اثاثہ کی قیمت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ ہم آہنگ ہونے لگتی ہے۔ اگر سرمایہ کار معاہدے کی تاریخ تک معاہدے کو برقرار رکھتا ہے، تو اسے بنیادی اثاثہ درکار قیمت پر حاصل کرنا پڑے گا یا فروخت کرنا پڑے گا۔
معاہدے کی تاریخ کا خطرہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب سرمایہ کار کو معاہدے کی تاریخ پر معاہدے کو بند کرنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے، بجائے اس کے کہ اسے اپنی مرضی سے بند کرے۔ اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جیسے مارجن کال (margin call) یا معاہدے کی تاریخ پر کوئی مخالف پارٹی نہ ہو۔
معاہدے کی تاریخ کے خطرے کے عوامل
معاہدے کی تاریخ کے خطرے کو متاثر کرنے والے کئی عوامل ہیں، جن میں شامل ہیں:
- بنیادی اثاثہ کی اتار چڑھاؤ (Volatility): بنیادی اثاثہ کی قیمت میں جتنی زیادہ اتار چڑھاؤ ہوگی، معاہدے کی تاریخ کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا۔
- مائعیت (Liquidity): اگر فیوچر مارکیٹ غیر مائع ہے، تو معاہدے کو بند کرنا مشکل ہو سکتا ہے، خاص طور پر معاہدے کی تاریخ کے قریب۔
- مارجن کی ضروریات (Margin Requirements): اگر سرمایہ کار کے پاس مارجن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی فنڈز نہیں ہیں، تو اسے معاہدے کو بند کرنے کے لیے مجبور کیا جا سکتا ہے۔
- معاہدے کا حجم (Contract Volume): کم حجم والے معاہدوں میں معاہدے کی تاریخ کے خطرے کا سامنا زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ان میں مائعیت کم ہوتی ہے۔
- معاہدے کی مدت (Contract Duration): طویل المدتی معاہدوں میں معاہدے کی تاریخ کا خطرہ کم ہوتا ہے، کیونکہ سرمایہ کار کے پاس معاہدے کو بند کرنے کے لیے زیادہ وقت ہوتا ہے۔
معاہدے کی تاریخ کے خطرے کی حساب لگانا
معاہدے کی تاریخ کے خطرے کو براہ راست حساب لگانا مشکل ہے، لیکن اس کا اندازہ لگانے کے لیے کچھ طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں:
- ہارنر-ویلیمسن خطرہ ماڈل (Harner-Williams Risk Model): یہ ماڈل بنیادی اثاثہ کی قیمت میں تبدیلیوں کے ردعمل میں معاہدے کی قیمت میں تبدیلیوں کا اندازہ لگاتا ہے۔
- تاریخی اتار چڑھاؤ (Historical Volatility): ماضی کی قیمتوں کے ڈیٹا کا استعمال کرکے اتار چڑھاؤ کا اندازہ لگانا معاہدے کی تاریخ کے خطرے کا ایک اشارہ ہو سکتا ہے۔
- منٹی کارلو سمولیشن (Monte Carlo Simulation): یہ تکنیک معاہدے کی قیمت کے ممکنہ نتائج کی ایک بڑی تعداد کو استعمال کرکے خطرے کا اندازہ لگاتی ہے۔
معاہدے کی تاریخ کے خطرے کا انتظام
معاہدے کی تاریخ کے خطرے کو کم کرنے کے لیے سرمایہ کار کئی طریقے استعمال کر سکتے ہیں:
- قبل از وقت بند کرنا (Early Closure): معاہدے کی تاریخ سے پہلے معاہدے کو بند کرنا معاہدے کی تاریخ کے خطرے سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔
- ہجنگ (Hedging): مخالف پوزیشن کھول کر معاہدے کی تاریخ کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی سرمایہ کار لانگ پوزیشن رکھتا ہے، تو وہ شಾರ್ಟ پوزیشن کھول سکتا ہے۔
- معاہدے کی رول اوور (Contract Rollover): معاہدے کی تاریخ سے پہلے، ایک نئے معاہدے میں اپنی پوزیشن کو منتقل کرنا۔ یہ آپ کو معاہدے کی تاریخ کے خطرے سے بچنے کی اجازت دیتا ہے۔
- مناسب سائز کی پوزیشن (Appropriate Position Sizing): اپنی سرمایہ کاری کے حجم کو اپنے خطرے کی برداشت کے مطابق رکھنا۔
- مائع مارکیٹوں میں ٹریڈنگ (Trading in Liquid Markets): زیادہ مائع مارکیٹوں میں ٹریڈنگ کرنے سے معاہدے کو بند کرنا آسان ہو جاتا ہے۔
- مارجن اکاؤنٹ کی نگرانی (Monitoring Margin Account): اپنے مارجن اکاؤنٹ کو باقاعدگی سے چیک کرنا اور مارجن کال سے بچنے کے لیے کافی فنڈز رکھنا۔
کرپٹو مارکیٹ میں معاہدے کی تاریخ کا خطرہ
کرپٹو مارکیٹ میں معاہدے کی تاریخ کا خطرہ خاص طور پر زیادہ ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ مارکیٹ نسبتاً نئی اور غیر مستحکم ہے۔ Bitcoin اور Ethereum جیسے بڑے کریپٹو کرنسی میں بھی قیمتوں میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، کرپٹو فیوچر مارکیٹ ابھی بھی ترقی پذیر ہے، اور مائعیت کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کرپٹو مارکیٹ میں معاہدے کی تاریخ کے خطرے کو کم کرنے کے لیے، سرمایہ کاروں کو اضافی احتیاط برتنی چاہیے۔ انہیں مارکیٹ کے خطرات سے مکمل طور پر واقف ہونا چاہیے اور مناسب خطرے کے انتظام کی تکنیکوں کا استعمال کرنا چاہیے۔
مثالیں
- مثال 1: ایک تاجر نے 50,000 ڈالر کی Bitcoin فیوچر معاہدہ خریدا ہے۔ معاہدے کی تاریخ قریب آرہی ہے، لیکن Bitcoin کی قیمت گر رہی ہے۔ تاجر کو مارجن کال موصول ہوتی ہے اور اسے معاہدے کو بند کرنا پڑتا ہے، جس سے اسے نقصان ہوتا ہے۔
- مثال 2: ایک سرمایہ کار نے Ethereum فیوچر میں ایک طویل پوزیشن لی ہے۔ معاہدے کی تاریخ کے قریب، اسے معلوم ہوتا ہے کہ مارکیٹ میں مائعیت کی کمی ہے۔ اسے اپنی پوزیشن بند کرنے میں مشکل ہو رہی ہے اور اسے نقصان ہو رہا ہے۔
معاہدے کی تاریخ کے خطرے سے متعلق دیگر اہم نکات
- ڈیلیوری (Delivery): اگر معاہدے کی تاریخ پر سرمایہ کار معاہدے کو بند نہیں کرتا ہے، تو اسے بنیادی اثاثہ حاصل کرنا یا فروخت کرنا پڑ سکتا ہے۔
- معاہدے کی قیمت (Contract Price): معاہدے کی قیمت بنیادی اثاثہ کی قیمت سے مختلف ہو سکتی ہے، خاص طور پر معاہدے کی تاریخ کے قریب۔
- ٹائم ڈیکی (Time Decay): معاہدے کی تاریخ کے قریب آتے ہی معاہدے کی قیمت کم ہوتی جاتی ہے۔
معاہدے کی تاریخ کے خطرے کے لیے اضافی تجاویز
- تجزیہ (Analysis): معاہدے میں شامل ہونے سے پہلے، بنیادی اثاثہ اور فیوچر مارکیٹ کا مکمل تجزیہ کریں۔ فنی تجزیہ اور بنیادی تجزیہ کا استعمال کریں۔
- ٹریڈنگ حجم (Trading Volume): ٹریڈنگ حجم کو مانیٹر کریں تاکہ مائعیت کا اندازہ لگایا جا سکے۔
- خطرے کی برداشت (Risk Tolerance): اپنی خطرے کی برداشت کو سمجھیں اور اس کے مطابق اپنی پوزیشن کا سائز طے کریں۔
- خبریں (News): بنیادی اثاثہ اور فیوچر مارکیٹ سے متعلق خبروں پر نظر رکھیں۔
- تجربہ (Experience): اگر آپ کے پاس تجربہ نہیں ہے، تو کم رقم سے شروع کریں اور آہستہ آہستہ اپنی پوزیشن کا سائز بڑھائیں۔
- ذاتی مشورہ (Professional Advice): مالیاتی مشورہ کے لیے ایک پیشہ ور مشیر سے رجوع کریں۔
متعلقہ مضامین
- فیوچر معاہدہ
- کرپٹو کرنسی
- مائعیت
- مارجن کال
- ہجنگ
- ٹریڈنگ حجم
- تکنیکی تجزیہ
- بنیادی تجزیہ
- خطرے کا انتظام
- Bitcoin
- Ethereum
- ڈیریویٹوز
- آربٹراژ
- لانگ پوزیشن
- شಾರ್ಟ پوزیشن
- معاہدے کی رول اوور
- ہارنر-ویلیمسن خطرہ ماڈل
- منٹی کارلو سمولیشن
- بنیادی اثاثہ
- ڈی گریٹ
تجویز شدہ فیوچرز ٹریڈنگ پلیٹ فارم
پلیٹ فارم | فیوچرز خصوصیات | رجسٹریشن |
---|---|---|
Binance Futures | لیوریج تک 125x، USDⓈ-M معاہدے | ابھی رجسٹر کریں |
Bybit Futures | دائمی معکوس معاہدے | ٹریڈنگ شروع کریں |
BingX Futures | کاپی ٹریڈنگ | BingX سے جڑیں |
Bitget Futures | USDT سے ضمانت شدہ معاہدے | اکاؤنٹ کھولیں |
BitMEX | کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم، لیوریج تک 100x | BitMEX |
ہماری کمیونٹی میں شامل ہوں
ٹیلیگرام چینل @strategybin سبسکرائب کریں مزید معلومات کے لیے. بہترین منافع پلیٹ فارمز – ابھی رجسٹر کریں.
ہماری کمیونٹی میں حصہ لیں
ٹیلیگرام چینل @cryptofuturestrading سبسکرائب کریں تجزیہ، مفت سگنلز اور مزید کے لیے!