سٹرکچرل بے روزگاری
سٹرکچرل بے روزگاری
سٹرکچرل بے روزگاری ایک معاشی اصطلاح ہے جو اس صورتِ حال کو بیان کرتی ہے جب بے روزگاری کی شرح معیشت میں موجود ملازمتیں کی تعداد سے زیادہ ہوتی ہے۔ یہ بے روزگاری کی ایک قسم ہے جو معاشی اتار چڑھاؤ یا موسمی اثرات کی وجہ سے نہیں ہوتی، بلکہ معیشت کی بنیادی ساخت میں تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس مضمون میں، ہم سٹرکچرل بے روزگاری کی تعریف، اس کے اسباب، اثرات اور اس سے نمٹنے کے طریقوں پر تفصیل سے بحث کریں گے۔
سٹرکچرل بے روزگاری کی تعریف
سٹرکچرل بے روزگاری اس وقت ہوتی ہے جب محنت بازار میں مہارتوں اور ملازمتوں کے درمیان ایک عدم تعادل ہوتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بے روزگار افراد کے پاس موجود مہارتیں موجودہ ملازمتوں کی ضروریات سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ یہ عدم تعادل کئی عوامل کی وجہ سے پیدا ہو سکتا ہے، جن میں ٹیکنالوجی میں تبدیلی، عالمی مقابلہ، اور معیشت کی ساخت میں تبدیلی شامل ہیں۔
سٹرکچرل بے روزگاری کے اسباب
سٹرکچرل بے روزگاری کے کئی اسباب ہو سکتے ہیں، جن میں شامل ہیں:
- ٹیکنالوجی میں تبدیلی: نئی ٹیکنالوجیز کے آنے سے کچھ ملازمتیں غیر ضروری ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، آٹو میشن نے کئی صنعتیں میں محنت کو کم کر دیا ہے، جس سے ان شعبوں میں سٹرکچرل بے روزگاری پیدا ہو گئی ہے۔ کرپٹو کرنسی اور بلاکچین ٹیکنالوجی بھی مالیاتی شعبے میں تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے، جس سے اس شعبے میں سٹرکچرل بے روزگاری ہو سکتی ہے۔ سماوی تجزیہ اور مارکیٹ کی پیش گوئی کے لیے جدید الگورتھم کے استعمال سے بھی ٹریڈنگ کے شعبے میں سٹرکچرل بے روزگاری کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
- عالمی مقابلہ: عالمی تجارت کے بڑھنے سے کمپنیوں کو سستی محنت کی تلاش میں دوسرے ممالک میں اپنی پروڈکشن منتقلم کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔ اس سے ان ممالک میں سٹرکچرل بے روزگاری پیدا ہو سکتی ہے جن میں محنت مہنگی ہے۔
- معیشت کی ساخت میں تبدیلی: معیشت کی ساخت میں تبدیلی سے بعض صنعتوں کا زوال اور دیگر کی ترقی ہو سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، ٹرکنگ اور رئیل اسٹیٹ جیسے شعبوں میں سٹرکچرل بے روزگاری ہو سکتی ہے، جبکہ آئی ٹی اور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں میں ملازمتیں بڑھ سکتی ہیں۔
- تعلیم اور تربیت کی کمی: اگر بے روزگار افراد کے پاس موجودہ ملازمتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ضروری تعلیم اور تربیت نہیں ہے، تو سٹرکچرل بے روزگاری پیدا ہو سکتی ہے۔ کرپٹو مارکیٹ میں کامیاب ہونے کے لیے، مالیاتی تجزیہ، رسک مینجمنٹ اور ٹیکنیکل تجزیہ میں مہارت ضروری ہے۔
- جغرافیائی نقل مکانی: ملازمتیں ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں منتقل ہو سکتی ہیں، جس سے بعض علاقوں میں سٹرکچرل بے روزگاری پیدا ہو سکتی ہے۔
سٹرکچرل بے روزگاری کے اثرات
سٹرکچرل بے روزگاری کے معاشی اور سماجی دونوں طرح کے اثرات ہو سکتے ہیں۔
- معاشی اثرات: سٹرکچرل بے روزگاری سے ملکی پیداوار میں کمی، مہنگائی میں اضافہ اور معاشی ترقی میں سست رفتاری ہو سکتی ہے۔
- سماجی اثرات: سٹرکچرل بے روزگاری سے غریبی، جرائم اور سماجی عدم مساوات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ بے روزگار افراد کے ذہنی اور جسمانی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
- کرپٹو مارکیٹ پر اثرات: سٹرکچرل بے روزگاری کے باعث لوگوں کی خرید و فروخت کی طاقت کم ہو جاتی ہے، جس سے کرپٹو اثاثوں کی طلب کم ہو سکتی ہے۔ تاہم، یہ بھی ممکن ہے کہ لوگ اپنی ملازمتوں کے نقصان کے بعد متبادل سرمایہ کاری کے طور پر کرپٹو کرنسیوں کی طرف متوجہ ہوں۔
سٹرکچرل بے روزگاری سے نمٹنے کے طریقے
سٹرکچرل بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے کئی طریقے ہیں، جن میں شامل ہیں:
- تعلیم اور تربیت: بے روزگار افراد کو موجودہ ملازمتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ضروری تعلیم اور تربیت فراہم کرنا۔ آن لائن کورسز، سرٹیفیکیشن پروگرام اور ری ٹریننگ کے ذریعے افراد کو نئی مہارتیں حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ خاص طور پر کرپٹو ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل اثاثوں کے شعبے میں، مسلسل تعلیم اور مہارت کی اپ گریڈیشن ضروری ہے۔
- ملازمت کی تخلیق: نئی ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے پالیسیاں تیار کرنا، جیسے کہ مالیاتی مراعات اور سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنا۔ کرپٹو کمپنیوں اور بلاکچین اسٹارٹ اپ کو فروغ دینا نئی ملازمتیں پیدا کرنے کا ایک ممکنہ ذریعہ ہو سکتا ہے۔
- محنت کی نقل مکانی میں مدد: بے روزگار افراد کو ان علاقوں میں منتقل ہونے میں مدد کرنا جہاں ملازمتیں دستیاب ہیں۔
- تنظیمات میں اصلاحات: محنت قوانین اور تنظیمات میں اصلاحات کرنا تاکہ کمپنیوں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنا آسان ہو جائے۔
- سوشل سیفٹی نیٹ میں اضافہ: بے روزگار افراد کو مالی مدد فراہم کرنا، جیسے کہ بے روزگاری الاؤنس اور غریبی کے خلاف سبسڈی۔
- کرپٹو اور بلاکچین کے شعبے میں مہارت کی نشاندہی: حکومت اور نجی شعبہ کو مل کر کرپٹو اور بلاکچین کے شعبے میں مہارت کی نشاندہی کرنی چاہیے اور ان شعبوں میں تربیت کے پروگراموں کو فروغ دینا چاہیے۔ ڈی سینٹرلائزڈ فنانس (DeFi) اور غیر فنگبل ٹوکن (NFTs) جیسے نئے شعبوں میں مہارت کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
- ٹریڈنگ حجم کا تجزیہ: سٹرکچرل بے روزگاری کے اثرات کو کم کرنے کے لیے، ملازمت کے مواقعوں کی تلاش میں ٹریڈنگ حجم کا تجزیہ مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس سے معلوم ہو سکتا ہے کہ کون سے شعبے بڑھ رہے ہیں اور کہاں نئی ملازمتیں پیدا ہونے کا امکان ہے۔
- ٹیکنیکل تجزیہ اور فنڈمینٹل تجزیہ کی مہارت: بے روزگار افراد کو ٹیکنیکل تجزیہ اور فنڈمینٹل تجزیہ کی مہارت حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے، جس سے انہیں کرپٹو مارکیٹ میں ملازمتوں کے لیے تیار ہونے میں مدد ملے گی۔
- رسک مینجمنٹ کی تعلیم: کرپٹو مارکیٹ میں رسک مینجمنٹ کی مہارت بہت اہم ہے۔ بے روزگار افراد کو اس شعبے میں تربیت فراہم کرنا انہیں مالی طور پر مستحکم ہونے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
سٹرکچرل بے روزگاری کے لیے پالیسی سفارشات
سٹرکچرل بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے، حکومتوں کو جامع پالیسیاں تیار کرنی چاہئیں جو تعلیم، تربیت، ملازمت کی تخلیق اور سماجی تحفظ کو ایک ساتھ شامل کریں۔ خاص طور پر، یہ پالیسیاں درج ذیل پر توجہ مرکوز کرنی چاہئیں:
- طویل مدتی سرمایہ کاری: تعلیم، تحقیق اور بنیادی ڈھانچے میں طویل مدتی سرمایہ کاری معیشت کی ساخت کو تبدیل کرنے اور نئی ملازمتیں پیدا کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
- نواورئی کو فروغ دینا: نواورئی اور تخلیقی کو فروغ دینے کے لیے پالیسیاں، جیسے کہ آئیڈیاز کے لیے مالی مدد اور پیٹنٹ کے حقوق کا تحفظ، نئی صنعتوں اور ملازمتوں کی تخلیق میں مدد کر سکتی ہیں۔
- لبرلائزیشن: بزنس کے لیے تنظیمات کو آسان بنانا اور عالمی تجارت کو فروغ دینا معیشت کو زیادہ مسابقتی اور لچکدار بنا سکتا ہے۔
- سماجی تحفظ کو مضبوط کرنا: بے روزگار افراد کے لیے سوشل سیفٹی نیٹ کو مضبوط کرنا ان کی زندگی کے معیار کو برقرار رکھنے اور انہیں نئی ملازمتوں کی تلاش میں مدد کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
سٹرکچرل بے روزگاری کے مستقبل کے رجحان
ٹیکنالوجی میں تیز رفتار ترقی اور عالمی معیشت میں مسلسل تبدیلیوں کے پیش نظر، سٹرکچرل بے روزگاری کا خطرہ مستقبل میں بڑھنے کا امکان ہے۔ خاص طور پر، آٹو میشن، آرٹیفشل انٹیلیجنس (AI) اور بلاکچین کے اثرات معیشت کی ساخت کو تبدیل کر سکتے ہیں، جس سے نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی اور کچھ پرانی ملازمتیں غیر ضروری ہو جائیں گی۔
اس لیے، حکومتوں، کاروباری اداروں اور افراد کو مستقبل کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تعلیم اور تربیت میں سرمایہ کاری کرنا، نئی مہارتیں حاصل کرنا، اور معیشت میں تبدیلیوں کے لیے تیار رہنا۔ کرپٹو اور بلاکچین شعبے میں مہارت کی مانگ بڑھنے کا امکان ہے، اس لیے ان شعبوں میں مہارت حاصل کرنا مستقبل کے لیے ایک اچھا سرمایہ کاری ثابت ہو سکتا ہے۔
حوالہ جات
- بین الاقوامی محنت تنظیم
- عالمی بینک
- آئی ایم ایف
- برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات
- امریکہ کے محکمہ محنت کے اعدادو شمار
تجویز شدہ فیوچرز ٹریڈنگ پلیٹ فارم
پلیٹ فارم | فیوچرز خصوصیات | رجسٹریشن |
---|---|---|
Binance Futures | لیوریج تک 125x، USDⓈ-M معاہدے | ابھی رجسٹر کریں |
Bybit Futures | دائمی معکوس معاہدے | ٹریڈنگ شروع کریں |
BingX Futures | کاپی ٹریڈنگ | BingX سے جڑیں |
Bitget Futures | USDT سے ضمانت شدہ معاہدے | اکاؤنٹ کھولیں |
BitMEX | کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم، لیوریج تک 100x | BitMEX |
ہماری کمیونٹی میں شامل ہوں
ٹیلیگرام چینل @strategybin سبسکرائب کریں مزید معلومات کے لیے. بہترین منافع پلیٹ فارمز – ابھی رجسٹر کریں.
ہماری کمیونٹی میں حصہ لیں
ٹیلیگرام چینل @cryptofuturestrading سبسکرائب کریں تجزیہ، مفت سگنلز اور مزید کے لیے!