سائیڈ وے مارکیٹ
سائیڈ وے مارکیٹ
سائیڈ وے مارکیٹ کا تعارف
ٹریڈنگ میں، خاص طور پر کرپٹوکرنسی کی دنیا میں، "سائیڈ وے مارکیٹ" ایک ایسی صورتحال کو بیان کرتی ہے جس میں قیمت ایک خاص حد میں مسلسل حرکت کرتی رہتی ہے، اور کسی واضح بل مارکیٹ یا بیئر مارکیٹ کی خصوصیات ظاہر نہیں کرتی۔ اس طرح کی مارکیٹ میں، قیمتیں نہ تو اوپر جاتی ہیں اور نہ ہی نیچے، بلکہ ایک محدود رینج کے اندر تیزی سے آگے پیچھے ہوتی رہتی ہیں۔ سائیڈ وے مارکیٹ کو اکثر "رینج باؤنڈ مارکیٹ" یا "کیون سولڈیشن" بھی کہا جاتا ہے۔
سائیڈ وے مارکیٹ کی شناخت
سائیڈ وے مارکیٹ کی شناخت کے لیے کئی تکنیکی اشارے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ ان میں سب سے اہم ہیں:
- قیمت کی حد: قیمتیں ایک واضح حد کے اندر گردش کرتی ہیں، جس میں سپورٹ اور ریسسٹنس کی واضح سطحیں ہوتی ہیں۔
- کم وولیوم: سائیڈ وے مارکیٹ میں عام طور پر ٹریڈنگ حجم کم ہوتا ہے، کیونکہ کوئی واضح ٹرینڈ نہیں ہوتا جو سرمایہ کاروں کو خریدنے یا بیچنے کے لیے ترغیب دے۔
- تذبذب (Volatility): قیمتوں میں تذبذب کم ہوتا ہے، یعنی قیمتیں تیزی سے نہیں بدلتی ہیں۔
- تکنیکی اشارے: موونگ ایوریج، آر ایس آئی (Relative Strength Index)، ایم اے سی ڈی (Moving Average Convergence Divergence) جیسے اشارے سائیڈ وے مارکیٹ کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔ ان اشاروں کی خاصیت یہ ہوتی ہے کہ وہ واضح طور پر کسی سمت کی نشاندہی نہیں کرتے۔
وضاحت | | محدود حد میں حرکت | | کم ٹریڈنگ حجم | | کم | | واضح سمت کا فقدان | | واضح سطحیں | |
سائیڈ وے مارکیٹ کے اسباب
سائیڈ وے مارکیٹ کے کئی اسباب ہو سکتے ہیں، جن میں شامل ہیں:
- بازار میں عدم یقینی: جب معاشی یا سیاسی حالات غیر یقینی ہوتے ہیں، تو سرمایہ کار خریدنے یا بیچنے سے گریز کرتے ہیں، جس سے سائیڈ وے مارکیٹ بن سکتی ہے۔
- بڑے آرڈر کی عدم موجودگی: جب بڑے خریدار یا بیچنے والے موجود نہیں ہوتے ہیں، تو قیمتیں کسی خاص سمت میں جانے کے لیے کافی تحریک حاصل نہیں کر پاتیں۔
- منافع کی گرفتاری: جب قیمتیں کسی حد تک بڑھ جاتی ہیں، تو تاجر منافع حاصل کرنے کے لیے بیچنا شروع کر دیتے ہیں، جس سے قیمتیں نیچے آ جاتی ہیں اور سائیڈ وے مارکیٹ بن سکتی ہے۔
- نئے سرمایاکاروں کی عدم دلچسپی: جب نئے سرمایاکار مارکیٹ میں داخل نہیں ہوتے ہیں، تو قیمتوں کو اوپر لے جانے کے لیے کافی خریدی نہیں ہوتی۔
سائیڈ وے مارکیٹ میں ٹریڈنگ حکمت عملی
سائیڈ وے مارکیٹ میں ٹریڈنگ کرنا چیلنجنگ ہو سکتا ہے، لیکن بعض حکمت عملیوں کا استعمال کرکے منافع کمایا جا سکتا ہے۔
- رینج ٹریڈنگ: اس حکمت عملی میں، تاجر سپورٹ اور ریسسٹنس کی سطحوں کے درمیان خریدتے اور بیچتے ہیں۔ جب قیمت سپورٹ سطح کے قریب پہنچتی ہے، تو خریدا جاتا ہے، اور جب قیمت ریسسٹنس سطح کے قریب پہنچتی ہے، تو بیچا جاتا ہے۔ آسکللیٹر ایک عام رینج ٹریڈنگ کا ذریعہ ہے۔
- بریک آؤٹ ٹریڈنگ: اس حکمت عملی میں، تاجر قیمت کے حد کو توڑنے کے منتظر رہتے ہیں۔ جب قیمت حد سے اوپر جاتی ہے، تو خریدا جاتا ہے، اور جب قیمت حد سے نیچے جاتی ہے، تو بیچا جاتا ہے۔ ٹرائلنگ اسٹاپ لاس یہاں اہم ہے۔
- اسکیلپنگ: اس حکمت عملی میں، تاجر چھوٹی قیمت کی حرکتوں سے منافع کماتے ہیں۔ یہ حکمت عملی سائیڈ وے مارکیٹ میں مؤثر ہو سکتی ہے، لیکن اس کے لیے تیز رفتار فیصلے کرنے اور کمیشن کے اخراجات کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈے ٹریڈنگ سے اسکا تعلق ہے۔
- آربٹریج: مختلف ایکسچینج پر قیمتوں کے فرق سے منافع کمانا۔
سائیڈ وے مارکیٹ میں خطرات
سائیڈ وے مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے کچھ خطرات بھی ہیں۔
- جھوٹے سگنل: سائیڈ وے مارکیٹ میں، تکنیکی اشارے جھوٹے سگنل دے سکتے ہیں، جس سے تاجر غلط فیصلے کر سکتے ہیں۔
- کم منافع: سائیڈ وے مارکیٹ میں منافع کم ہوتا ہے، کیونکہ قیمتیں زیادہ نہیں بدلتی ہیں۔
- مارکیٹ کی تبدیلی: سائیڈ وے مارکیٹ اچانک تبدیل ہو سکتی ہے اور بلش مارکیٹ یا بیئرش مارکیٹ میں تبدیل ہو سکتی ہے، جس سے تاجر کو نقصان ہو سکتا ہے۔
سائیڈ وے مارکیٹ میں فنڈمینٹل انالیسس کا کردار
سائیڈ وے مارکیٹ میں فنڈمینٹل انالیسس (Fundamental Analysis) کا کردار محدود ہوتا ہے، کیونکہ قیمتیں تکنیکی عوامل سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ تاہم، فنڈمینٹل انالیسس کا استعمال طویل مدتی سرمایہ کاری کے فیصلے کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ اگر کوئی تاجر اس بات کا یقین رکھتا ہے کہ کسی اثاثہ (Asset) کی بنیادی قیمت اس کی موجودہ مارکیٹ قیمت سے زیادہ ہے، تو وہ سائیڈ وے مارکیٹ میں بھی اسے خرید سکتا ہے۔
سائیڈ وے مارکیٹ میں رسک مینجمنٹ
سائیڈ وے مارکیٹ میں رسک مینجمنٹ (Risk Management) بہت اہم ہے۔ تاجروں کو اپنے اسٹاپ لاس آرڈر (Stop Loss Order) کو احتیاط سے سیٹ کرنا چاہیے اور اپنے پورٹ فولیو (Portfolio) کو متنوع (Diversify) رکھنا چاہیے۔ سائیڈ وے مارکیٹ میں زیادہ خطرہ لینے سے بچنا چاہیے۔ پوزیشن سائزنگ اور لیوریج کا استعمال بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔
سائیڈ وے مارکیٹ کے مثالیں
کرپٹوکرنسی کی تاریخ میں کئی سائیڈ وے مارکیٹیں آئی ہیں۔ مثال کے طور پر، 2018-2020 کی مدت میں Bitcoin ایک طویل سائیڈ وے مارکیٹ میں رہا، جس میں قیمت 3,000 ڈالر اور 14,000 ڈالر کے درمیان گردش کرتی رہی۔ اسی طرح، Ethereum اور دیگر Altcoins بھی اسی مدت میں سائیڈ وے مارکیٹ کا تجربہ کر چکے ہیں۔
سائیڈ وے مارکیٹ کا اثر فیوچرز ٹریڈنگ پر
کرپٹو فیوچرز ٹریڈنگ میں سائیڈ وے مارکیٹ کا خاص اثر ہوتا ہے۔ سائیڈ وے مارکیٹ میں، فیوچرز کنٹریکٹس (Futures Contracts) کی قیمتیں بھی محدود حد میں گردش کرتی رہتی ہیں۔ اس لیے، فیوچرز ٹریڈنگ میں رینج ٹریڈنگ اور بریک آؤٹ ٹریڈنگ حکمت عملیوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، فیوچرز ٹریڈنگ میں رسک بھی زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ لیوریج (Leverage) کے استعمال سے نقصان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ مارجن کال کا خطرہ بھی موجود رہتا ہے۔
سائیڈ وے مارکیٹ کو سمجھنے کے لیے مزید وسائل
- انٹرنیٹ پر ٹریڈنگ فورمز
- یوٹیوب پر تکنیکی تجزیہ کےlesson
- ٹریڈنگ بک
- کرپٹو کرنسی کے متعلق خبریں
- ٹیکنیکل انالیسس کورس
سائیڈ وے مارکیٹ کے بارے میں اہم نکات
سائیڈ وے مارکیٹ ایک ایسی صورتحال ہے جس میں قیمتیں محدود حد میں گردش کرتی رہتی ہیں۔ اس مارکیٹ میں ٹریڈنگ کرنا چیلنجنگ ہو سکتا ہے، لیکن مناسب حکمت عملیوں کا استعمال کرکے منافع کمایا جا سکتا ہے۔ رسک مینجمنٹ سائیڈ وے مارکیٹ میں بہت اہم ہے۔ تاجروں کو اپنے اسٹاپ لاس آرڈر کو احتیاط سے سیٹ کرنا چاہیے اور اپنے پورٹ فولیو کو متنوع رکھنا چاہیے۔
تجویز شدہ فیوچرز ٹریڈنگ پلیٹ فارم
پلیٹ فارم | فیوچرز خصوصیات | رجسٹریشن |
---|---|---|
Binance Futures | لیوریج تک 125x، USDⓈ-M معاہدے | ابھی رجسٹر کریں |
Bybit Futures | دائمی معکوس معاہدے | ٹریڈنگ شروع کریں |
BingX Futures | کاپی ٹریڈنگ | BingX سے جڑیں |
Bitget Futures | USDT سے ضمانت شدہ معاہدے | اکاؤنٹ کھولیں |
BitMEX | کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم، لیوریج تک 100x | BitMEX |
ہماری کمیونٹی میں شامل ہوں
ٹیلیگرام چینل @strategybin سبسکرائب کریں مزید معلومات کے لیے. بہترین منافع پلیٹ فارمز – ابھی رجسٹر کریں.
ہماری کمیونٹی میں حصہ لیں
ٹیلیگرام چینل @cryptofuturestrading سبسکرائب کریں تجزیہ، مفت سگنلز اور مزید کے لیے!