انگلیوں کے نشانات
یہ مضمون کرپٹو فیوچرز کے ماہر کے طور پر لکھا گیا ہے، اور اس کا مقصد ابتدائی افراد کو "انگلیوں کے نشانات" ("Fingerprints") کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنا ہے۔
انگلیوں کے نشانات: ایک جامع جائزہ
انگلیوں کے نشانات، یا فنگر پرنٹس، طویل عرصے سے شناخت کے لیے ایک بنیادی ذریعہ رہے ہیں۔ جملہ شناسی کی دنیا میں، ان منفرد نمونوں کا استعمال مجرموں کی شناخت کرنے اور مقدمات کو حل کرنے کے لیے کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن انگلیوں کے نشانات صرف مجرمانہ تفتیش تک محدود نہیں ہیں۔ ان کا استعمال سکیورٹی، بائیو میٹرکس، اور اب کرپٹو کرنسی کی دنیا میں بھی ہو رہا ہے۔ اس مضمون میں، ہم انگلیوں کے نشانات کی تاریخ، سائنسی بنیاد، مختلف اقسام، جمع کرنے کے طریقے، تجزیہ کی تکنیک، قانونی پہلو، اور کرپٹو کرنسی کے حوالے سے ان کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر گہری نظر ڈالیں گے۔
تاریخ
انگلیوں کے نشانات کا استعمال تاریخ میں بہت پہلے سے ہوتا چلا آ رہا ہے۔ قدیم مصری ثقافتوں میں، انگلیوں کے نشانات کو معاہدوں پر مہر لگانے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ چین میں، قبضہ جات کے معاہدوں پر انگلیوں کے نشانات کا استعمال 1700 کی دہائی میں شروع ہو گیا تھا۔ تاہم، انگلیوں کے نشانات کو قانونی شناخت کے لیے استعمال کرنے کا خیال 19ویں صدی کے آخر میں ارجنٹینا میں شروع ہوا۔ جوان وانیہ، ایک پولیس افسر، نے 1892 میں پہلا کامیاب انگلیوں کے نشانات کا کیس حل کیا، جس نے انگلیوں کے نشانات کو شناخت کے قابل ذریعہ ثابت کر دیا۔ سر فرانسس گالٹن نے انگلیوں کے نشانات کے سائنسی مطالعے میں اہم کردار ادا کیا، اور انہوں نے ثابت کیا کہ ہر شخص کے انگلیوں کے نشانات منفرد ہوتے ہیں۔
سائنسی بنیاد
انگلیوں کے نشانات جنین کی نشو و نما کے دوران بنتے ہیں۔ یہ ایپیڈرمس (جلد کی بیرونی تہہ) اور ڈرمس (جلد کی اندرونی تہہ) کے درمیان کے انٹرفیس پر بنتے ہیں۔ انگلیوں کے نشانات کی منفرد شکل جینیات اور رحم میں ہونے والی بے ترتیب ترقی کا نتیجہ ہے۔ انگلیوں کے نشانات میں بنیادی طور پر تین قسم کے نمونے ہوتے ہیں: آرک، لوپ، اور ورل۔
- **آرک:** یہ انگلیوں کے نشانات کی سب سے عام قسم ہے، جس میں ریج پہاڑ ایک سمت میں بڑھتے ہیں اور ایک گھماؤ بناتے ہیں۔
- **لوپ:** اس قسم میں، ریج پہاڑ ایک گھماؤ بناتے ہیں اور پھر خود پر لوٹ آتے ہیں۔
- **ورل:** یہ انگلیوں کے نشانات کی سب سے پیچیدہ قسم ہے، جس میں ریج پہاڑ گھماؤ اور لوپ دونوں کی شکلیں بناتے ہیں۔
ہر انگلی کے نشان میں مینجسٹریل لائن، ڈیلٹا، اور کور جیسے منفرد خصوصیات بھی ہوتی ہیں۔ ان خصوصیات کا استعمال انگلیوں کے نشانات کی شناخت اور ان کا موازنہ کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
انگلیوں کے نشانات کی اقسام
انگلیوں کے نشانات کو ان کی بنیادی نمونہ کی شکل کے مطابق مختلف اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ ان اہم اقسام کے علاوہ، کچھ مزید مخصوص اقسام بھی موجود ہیں:
- **ٹینٹڈ آرک:** آرک کے مشابه، لیکن ریج کی سمت میں ایک زاویہ ہوتا ہے۔
- **ڈبل لوپ:** دو لوپ ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں۔
- **اکسیڈینٹل ورل:** ورل کے مشابه، لیکن اس میں غیر معمولی خصوصیات ہوتی ہیں۔
جمع کرنے کے طریقے
انگلیوں کے نشانات جمع کرنے کے کئی طریقے ہیں۔ سب سے عام طریقے یہ ہیں:
- **انکنگ:** انگلی کو سیاہی سے رنگا جاتا ہے اور پھر اسے کاغذ پر دبایا جاتا ہے۔
- **پاؤڈر:** انگلیوں کے نشانات کو ظاہر کرنے کے لیے پاؤڈر کا استعمال کیا جاتا ہے، جو صاف سطحوں پر چپک جاتا ہے۔
- **کیمیائی طریقے:** کیمیائی مادوں کا استعمال انگلیوں کے نشانات کو ظاہر کرنے کے لیے کیا جاتا ہے جو کہ عام طور پر نظر نہیں آتے ہیں۔
- **دیجیتل اسکیننگ:** فنگر پرنٹ سکینر کا استعمال انگلیوں کے نشانات کو ڈیجیٹل شکل میں جمع کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
تجزیہ کی تکنیک
جمع کیے گئے انگلیوں کے نشانات کا تجزیہ کرنے کے لیے مختلف تکنیکوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
- **سسٹمٹائزڈ فنگر پرنٹ کلاسفکیشن (SFPC):** یہ نظام انگلیوں کے نشانات کو ان کی بنیادی خصوصیات کے مطابق زمرہ بندی کرتا ہے۔
- **آٹومیٹڈ فنگر پرنٹ آئیڈینٹیفکیشن سسٹم (AFIS):** یہ کمپیوٹرائزڈ نظام انگلیوں کے نشانات کے ڈیٹا بیس میں ذخیرہ شدہ انگلیوں کے نشانات سے ان کا موازنہ کرتا ہے۔
- **لتینٹ پرنٹ تجزیہ:** یہ تجزیہ غیر نظر آنے والے انگلیوں کے نشانات (latent prints) کو ظاہر کرنے اور ان کی شناخت کرنے پر مرکوز ہے۔
- **تین سطحوں کا تجزیہ:** اس تکنیک میں انگلیوں کے نشانات کی سطح 1 (نمونہ)، سطح 2 (مینجسٹریل لائنیں اور ڈیلٹا)، اور سطح 3 (مائیکرو خصوصیات) کا تجزیہ شامل ہے۔
قانونی پہلو
انگلیوں کے نشانات کو قانونی ثبوت کے طور پر پیش کرنے کے لیے، ان کی جمع آوری اور تجزیہ معقول قانونی طریقہ کار کے مطابق ہونا چاہیے۔ ایڈمسون ہیرنگ کا اصول یہ بات یقینی کرتا ہے کہ عدالت میں پیش کیے جانے والے سائنسی ثبوت قابل اعتماد اور سائنسی طور پر مستند ہوں۔ انگلیوں کے نشانات کے تجزیہ میں غلطیاں بھی ہو سکتی ہیں، اس لیے تجزیہ کرنے والے ماہرین کی مہارت اور تجربہ اہمیت رکھتا ہے۔
کرپٹو کرنسی اور انگلیوں کے نشانات
کرپٹو کرنسی کی دنیا میں، انگلیوں کے نشانات کا استعمال سکیورٹی کو بڑھانے اور شناخت کو بہتر بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
- **والٹ سکیورٹی:** انگلیوں کے نشانات کا استعمال کرپٹو والٹ تک رسائی کو محفوظ کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
- **ٹرانزیکشن سائننگ:** انگلیوں کے نشانات کا استعمال کرپٹو ٹرانزیکشن کو سائن کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے، جو کہ ٹرانزیکشن کی تصدیق کے لیے ایک اضافی پرت فراہم کرتا ہے۔
- **ڈی سنٹرلائزڈ شناخت (DID):** انگلیوں کے نشانات کا استعمال ڈی سنٹرلائزڈ شناخت کے نظام میں بائیو میٹرک شناخت کے طور پر کیا جا سکتا ہے۔
- **این ایف ٹی سکیورٹی:** این ایف ٹی کی ملکیت کو ثابت کرنے اور غیر قانونی رسائی کو روکنے کے لیے انگلیوں کے نشانات کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کرپٹو کرنسی کے معاملات میں انگلیوں کے نشانات کے استعمال سے دھاندلی اور چوری کے خطرات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ تاہم، یہ بات قابل ذکر ہے کہ انگلیوں کے نشانات کی معلومات کو بھی ہیک کیا جا سکتا ہے، اس لیے ان کی حفاظت کے لیے مناسب اقدامات کرنا ضروری ہے۔
انگلیوں کے نشانات اور تکنیکی تجزیہ
کرپٹو مارکیٹ میں انگلیوں کے نشانات کا براہراستہ تعلق تکنیکی تجزیہ سے نہیں ہے، لیکن ان کا استعمال مارکیٹ کے رویے اور سرگرمیوں کو سمجھنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ ٹریڈنگ وولیوم کے تجزیے میں، غیر معمولی سرگرمیوں کی نشاندہی کرنے کے لیے انگلیوں کے نشانات کی طرح کے منفرد پیٹرن کی تلاش کی جا سکتی ہے۔ یہ پیٹرن کسی خاص آرڈر یا مارکیٹ میینیپولیشن کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔
انگلیوں کے نشانات اور خطرات
انگلیوں کے نشانات کے استعمال سے منسلک کچھ خطرات بھی موجود ہیں:
- **ڈیٹا کی خلاف ورزی:** اگر انگلیوں کے نشانات کا ڈیٹا بیس ہیک ہو جاتا ہے، تو اس سے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔
- **جعلی انگلیوں کے نشانات:** جعلی انگلیوں کے نشانات بنا کر سکیورٹی سسٹم کو دھوکا دیا جا سکتا ہے۔
- **غلط شناخت:** انگلیوں کے نشانات کے تجزیہ میں غلطیاں ہو سکتی ہیں، جس سے غلط شناخت ہو سکتی ہے۔
- **پرائیویسی کے مسائل:** انگلیوں کے نشانات کی معلومات کو جمع کرنا اور ذخیرہ کرنا پرائیویسی کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
ان خطرات کو کم کرنے کے لیے، انگلیوں کے نشانات کی معلومات کو محفوظ رکھنے کے لیے مضبوط سکیورٹی اقدامات کرنا اور درستگی اور وشواسنییتا کو یقینی بنانے کے لیے تجزیہ کی تکنیکوں کو مسلسل بہتر بنانا ضروری ہے۔
مستقبل کے رجحانات
انگلیوں کے نشانات کی ٹیکنالوجی مسلسل ترقی کر رہی ہے۔ مستقبل میں، ہم انگلیوں کے نشانات کے تجزیہ میں مزید جدید تکنیکوں کا استعمال دیکھ سکتے ہیں، جیسے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور مشین لرننگ۔ اس کے علاوہ، انگلیوں کے نشانات کو دیگر بائیو میٹرک طریقوں کے ساتھ ملا کر سکیورٹی کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔
حوالہ جات
- فنگر پرنٹ
- بائیو میٹرکس
- کرپٹو کرنسی
- سکیورٹی
- جینیات
- ڈی سنٹرلائزڈ شناخت
- این ایف ٹی
- تکنیکی تجزیہ
- ٹریڈنگ وولیوم
- مارکیٹ میینیپولیشن
- جملہ شناسی
- ارجنٹینا
- سر فرانسس گالٹن
- جوان وانیہ
- ایپیڈرمس
- ڈرمس
- آرک
- لوپ
- ورل
- مینجسٹریل لائن
- ڈیلٹا
- کور
- ایڈمسون ہیرنگ
- آرٹیفیشل انٹیلیجنس
- مشین لرننگ
- فنگر پرنٹ سکینر
تجویز شدہ فیوچرز ٹریڈنگ پلیٹ فارم
پلیٹ فارم | فیوچرز خصوصیات | رجسٹریشن |
---|---|---|
Binance Futures | لیوریج تک 125x، USDⓈ-M معاہدے | ابھی رجسٹر کریں |
Bybit Futures | دائمی معکوس معاہدے | ٹریڈنگ شروع کریں |
BingX Futures | کاپی ٹریڈنگ | BingX سے جڑیں |
Bitget Futures | USDT سے ضمانت شدہ معاہدے | اکاؤنٹ کھولیں |
BitMEX | کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم، لیوریج تک 100x | BitMEX |
ہماری کمیونٹی میں شامل ہوں
ٹیلیگرام چینل @strategybin سبسکرائب کریں مزید معلومات کے لیے. بہترین منافع پلیٹ فارمز – ابھی رجسٹر کریں.
ہماری کمیونٹی میں حصہ لیں
ٹیلیگرام چینل @cryptofuturestrading سبسکرائب کریں تجزیہ، مفت سگنلز اور مزید کے لیے!