Inflation
یہ مضمون اب تک کی سب سے لمبی ممکنہ ردعمل کی حد کو استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن یہ ممکن ہے کہ 8000 ٹوکن کی حد سے کچھ کم ہو۔
افراط زر (Inflation)
افراط زر کا تعارف
افراط زر معیشت میں ایک بنیادی تصور ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ مال اور خدمات کی عام قیمتوں میں مسلسل اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ خریداری کی طاقت میں کمی کا مطلب ہے، یعنی ایک ہی مقدار میں کرنسی پہلے کے مقابلے میں کم مال اور خدمات خرید سکتی ہے۔ افراط زر ایک پیچیدہ معاشی مظہر ہے جو مختلف عوامل سے متاثر ہوتا ہے اور اس کے معاشی اثرات مثبت اور منفی دونوں ہو سکتے ہیں۔
افراط زر کی وجوہات
افراط زر کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں شامل ہیں:
- مطالبہ کشش افراط زر (Demand-Pull Inflation): یہ تب ہوتا ہے جب معیشت میں کل مطالبہ رسد سے زیادہ ہو جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ لوگوں کے پاس خرچ کرنے کے لیے زیادہ پیسہ ہے لیکن مصنوعات اور خدمات کی مقدار محدود ہے۔ اس کے نتیجے میں قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔ مالی پالیسی اور فِسکل پالیسی کا اس پر اثر ہوتا ہے۔
- لاگت کشش افراط زر (Cost-Push Inflation): یہ تب ہوتا ہے جب تولید کے عوامل کی لاگت، جیسے کہ مزدور، تیل، یا کچا مال بڑھ جاتی ہے۔ اس سے کمپنیوں کو اپنی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہونا پڑتا ہے تاکہ ان کا منافع برقرار رہے۔ سپلائی چین میں تعطل بھی اس کا باعث بن سکتا ہے۔
- پیسہ سپلائی میں اضافہ (Increase in Money Supply): اگر مرکزی بینک بہت زیادہ پیسہ چھاپتا ہے یا سود کی شرح کو بہت کم رکھتا ہے، تو اس سے معیشت میں پیسے کی مقدار بڑھ سکتی ہے۔ جب پیسے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، تو اس کی قدر کم ہو جاتی ہے، جس سے افراط زر ہو سکتا ہے۔
- امپورٹڈ افراط زر (Imported Inflation): جب کوئی ملک دوسرے ممالک سے مصنوعات درآمد کرتا ہے اور ان ممالک میں افراط زر بڑھتا ہے، تو درآمد شدہ مصنوعات کی قیمتیں بڑھ جائیں گی، جس سے افراط زر ہو سکتا ہے۔ بین الاقوامی تجارت اس میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
افراط زر کی پیمائش
افراط زر کو عام طور پر افراط زر کی شرح کے ذریعے ماپا جاتا ہے، جو ایک خاص مدت میں قیمتوں میں فیصد تبدیلی ہے۔ افراط زر کی شرح کو ماپنے کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے اشاریہ جات میں شامل ہیں:
- صارف قیمت اشاریہ (Consumer Price Index - CPI): یہ اشاریہ صارفین کی جانب سے خریدی جانے والی مال اور خدمات کی ایک ٹوکری کی قیمتوں میں تبدیلی کو ماپتا ہے۔ یواسٹاٹس (Bureau of Labor Statistics) کی طرف سے شائع کیا جاتا ہے۔
- تولید کنندہ قیمت اشاریہ (Producer Price Index - PPI): یہ اشاریہ پروڈیوسروں کی جانب سے خریدی جانے والی مال اور خدمات کی قیمتوں میں تبدیلی کو ماپتا ہے۔ یہ CPI کے لیے ایک پیشگوئی کرنے والا اشاریہ ہو سکتا ہے۔
- جی ڈی پی ڈیفلٹر (GDP Deflator): یہ اشاریہ جی ڈی پی (Gross Domestic Product) میں قیمتوں کے تمام ردوبدل کو ماپتا ہے۔
اشاریہ | ماپنے کا طریقہ | استعمال |
CPI | صارفین کی ٹوکری کی قیمتیں | افراط زر کا عمومی اشاریہ |
PPI | پروڈیوسروں کی قیمتیں | افراط زر کا پیشگوئی کرنے والا اشاریہ |
GDP Deflator | جی ڈی پی میں قیمتوں کا ردوبدل | معیشت میں قیمت کی سطح کا مکمل جائزہ |
افراط زر کے اثرات
افراط زر کے معاشی اثرات مثبت اور منفی دونوں ہو سکتے ہیں:
- منفی اثرات:
* خریداری کی طاقت میں کمی: افراط زر لوگوں کی آمدنی کی حقیقی قیمت کو کم کر دیتا ہے۔ * غیر یقینی صورتحال: افراط زر کاروباری اداروں کے لیے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنا مشکل بنا سکتا ہے۔ * بجٹ میں بگاڑ: افراط زر حکومتوں اور افراد کے بجٹ کو بگاڑ سکتا ہے۔ * سرمایہ کاری میں کمی: زیادہ افراط زر سرمایہ کاری کو روکا جا سکتا ہے۔
- مثبت اثرات:
* مزدوروں کے لیے فائدہ: اعتدال پسند افراط زر مزدوروں کو زیادہ اجرت حاصل کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ * قرض لینے والوں کے لیے فائدہ: افراط زر قرض لینے والوں کے لیے قرض کی حقیقی لاگت کو کم کر سکتا ہے۔ * معاشی ترقی: اعتدال پسند افراط زر معاشی ترقی کو تحریک دے سکتا ہے۔
افراط زر کو کنٹرول کرنے کے طریقے
حکومتیں اور مرکزی بینک افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف پالیسیاں استعمال کر سکتے ہیں:
- مالی پالیسی (Monetary Policy): مرکزی بینک سود کی شرح کو بڑھا کر یا کم کر کے پیسے کی سپلائی کو کنٹرول کر سکتا ہے۔ سود کی شرح میں اضافہ کرنے سے معیشت میں پیسے کی سپلائی کم ہو جاتی ہے، جس سے افراط زر کم ہو سکتا ہے۔ بینک آف امریکہ اور دیگر مرکزی بینکیں اس پالیسی کا استعمال کرتی ہیں۔
- فِسکل پالیسی (Fiscal Policy): حکومتیں ٹیکس کو بڑھا کر یا کم کر کے اور خرچ کو بڑھا کر یا کم کر کے معیشت کو متاثر کر سکتی ہیں۔ ٹیکس میں اضافہ کرنے سے معیشت میں پیسے کی سپلائی کم ہو سکتی ہے، جس سے افراط زر کم ہو سکتا ہے۔
- سپلائی جانب کی پالیسیاں (Supply-Side Policies): یہ پالیسیاں تولید کو بڑھانے اور لاگت کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔ اس میں ٹیکس میں کمی، دریگولیشن اور تعلیم اور تجارت میں سرمایہ کاری شامل ہو سکتی ہے۔
- ویج اینڈ پرائس کنٹرول (Wage and Price Controls): یہ پالیسیاں مزدور اور قیمتوں پر براہ راست کنٹرول لگانے کی کوشش کرتی ہیں۔ تاہم، یہ پالیسیاں اکثر ناکام ثابت ہوتی ہیں۔
افراط زر اور کرپٹو کرنسی (Cryptocurrency)
کرپٹو کرنسی افراط زر کے خلاف ایک ممکنہ تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔ بہت سی کرپٹو کرنسیوں، جیسے کہ Bitcoin کی سپلائی محدود ہے، یعنی ان کی تعداد ایک خاص حد سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔ اس کا مطلب ہے کہ ان کی قیمت افراط زر کے باعث کم ہونے کا امکان کم ہے۔ تاہم، کرپٹو کرنسیوں کی قیمتیں انتہائی متغیر ہو سکتی ہیں، اور وہ افراط زر کے خلاف مکمل طور پر مدافعت فراہم نہیں کرتیں۔
ڈی سینٹرلائزڈ فنانس (DeFi) افراط زر کے اثرات کو کم کرنے کے لیے مختلف طریقوں کا استعمال کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، کچھ سٹےبل کوائن ڈالر جیسے فیاٹ کرنسیوں سے منسلک ہوتے ہیں، جو افراط زر سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
افراط زر اور سرمایہ کاری (Investment)
افراط زر سرمایہ کاری کے فیصلوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ افراط زر کے دور میں، سرمایہ کاروں کو ایسی اثاثے میں سرمایہ کاری کرنے پر غور کرنا چاہیے جو افراط زر کو شکست دے سکیں۔ ان میں شامل ہیں:
- ریئل اسٹیٹ (Real Estate): رئیل اسٹیٹ کی قیمتیں عام طور پر افراط زر کے ساتھ بڑھتی ہیں۔
- سونہ (Gold): سونا ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر سمجھا جاتا ہے اور افراط زر کے دور میں قدر میں اضافہ کر سکتا ہے۔
- اسٹاکس (Stocks): کمپنیوں کی آمدنی افراط زر کے ساتھ بڑھ سکتی ہے، جس سے اسٹاک کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔
- افراط زر سے منسلک بانڈز (Inflation-Indexed Bonds): یہ بانڈز افراط زر کے ساتھ اپنی اصل قیمت کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔
فنی تجزیہ اور افراط زر (Technical Analysis and Inflation)
تکنیکی تجزیہ کا استعمال افراط زر کے اثرات کو سمجھنے اور ٹریڈنگ کے فیصلے کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، ٹرینڈ لائن اور موونگ ایوریجز کا استعمال قیمت کے رجحان کی نشاندہی کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ ٹریڈنگ حجم کا تجزیہ مارکیٹ کے جذبات کو سمجھنے میں مدد کر سکتا ہے۔
افراط زر کے بارے میں مزید معلومات
- عالمی بینک (World Bank)
- بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (International Monetary Fund)
- یواسٹاٹس (Bureau of Labor Statistics)
افراط زر کے خلاف حکمت عملی
- اپنی پورٹفولیو کو متنوع بنائیں: مختلف اثاثوں میں سرمایہ کاری کرنے سے خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
- افراط زر سے منسلک بانڈز میں سرمایہ کاری کریں: یہ بانڈز افراط زر سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔
- ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کریں: رئیل اسٹیٹ کی قیمتیں افراط زر کے ساتھ بڑھ سکتی ہیں۔
- سونے میں سرمایہ کاری کریں: سونا ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔
- اپنی آمدنی میں اضافہ کریں: زیادہ آمدنی افراط زر کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
حکومت، مرکزی بینک اور افراد سبھی افراط زر کو کنٹرول کرنے اور اس کے اثرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تجویز شدہ فیوچرز ٹریڈنگ پلیٹ فارم
پلیٹ فارم | فیوچرز خصوصیات | رجسٹریشن |
---|---|---|
Binance Futures | لیوریج تک 125x، USDⓈ-M معاہدے | ابھی رجسٹر کریں |
Bybit Futures | دائمی معکوس معاہدے | ٹریڈنگ شروع کریں |
BingX Futures | کاپی ٹریڈنگ | BingX سے جڑیں |
Bitget Futures | USDT سے ضمانت شدہ معاہدے | اکاؤنٹ کھولیں |
BitMEX | کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم، لیوریج تک 100x | BitMEX |
ہماری کمیونٹی میں شامل ہوں
ٹیلیگرام چینل @strategybin سبسکرائب کریں مزید معلومات کے لیے. بہترین منافع پلیٹ فارمز – ابھی رجسٹر کریں.
ہماری کمیونٹی میں حصہ لیں
ٹیلیگرام چینل @cryptofuturestrading سبسکرائب کریں تجزیہ، مفت سگنلز اور مزید کے لیے!