ٹرو رینج (True Range)
سانچہ:Stub ٹرُو رینج (True Range)
تعارف
ٹرُو رینج (True Range) ایک فنی تجزیہ کا اشارہ ہے جو کسی دیے گئے عرصے میں قیمت کی اتار چڑھاؤ کو جانچنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر اوسط درست رینج (Average True Range - ATR) کے ساتھ مل کر استعمال ہوتا ہے تاکہ وقت کے ساتھ اتار چڑھاؤ میں ہونے والی تبدیلیوں کا اندازہ لگایا جا سکے۔ ٹرُو رینج کی تخلیق جی. این. ایل.) (J. Welles Wilder Jr.) نے کی تھی اور اسے ان کی کتاب "New Concepts in Technical Trading Systems" میں پیش کیا گیا تھا۔ یہ اشارہ خاص طور پر کرپٹو کرنسی کے فیوچر مارکیٹ میں انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس کی نشاندہی کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ٹرُو رینج کی حساب
ٹرُو رینج کی حساب تین مختلف قیمتوں میں سے سب سے بڑی قدر کا استعمال کرتے ہوئے لگائی جاتی ہے:
- آج کی بلند قیمت - آج کی کم قیمت
- آج کی بلند قیمت - کل کی بند قیمت
- آج کی کم قیمت - کل کی بند قیمت
ان تینوں میں جو قدر سب سے زیادہ ہوگی، وہی ٹرُو رینج ہوگی۔ اس کی ریاضیاتی شکل یوں ہے:
TR = max[(H - L), abs(H - Yc), abs(L - Yc)]
جہاں:
- TR = ٹرُو رینج
- H = آج کی بلند قیمت
- L = آج کی کم قیمت
- Yc = کل کی بند قیمت
اوسط درست رینج (Average True Range - ATR)
اوسط درست رینج (ATR) ٹرُو رینج کی ایک سلیسنگ (smoothing) تکنیک ہے۔ یہ اتار چڑھاؤ کو وقت کے ساتھ کیسے بدل رہا ہے، اس کی نشاندہی کرتا ہے۔ ATR کی حساب کے لیے، عام طور پر ایک مخصوص عرصے (مثلاً 14 دن) کی ٹرُو رینج کی اوسط نکالی جاتی ہے۔ اس کی ریاضیاتی شکل یوں ہے:
ATR = [(TR1 + TR2 + TR3 + ... + TRn) / n]
جہاں:
- ATR = اوسط درست رینج
- TRn = n دنوں کی ٹرُو رینج
- n = عرصے کی تعداد (عام طور پر 14)
ٹرُو رینج اور ATR کا استعمال
ٹرُو رینج اور اوسط درست رینج کا استعمال متعدد طریقوں سے کیا جا سکتا ہے:
- **اٹار چڑھاؤ کی شناخت:** ATR کی بڑھتی ہوئی قدر مارکیٹ میں بڑھتے ہوئے اتار چڑھاؤ کی نشاندہی کرتی ہے، جبکہ گھٹتی ہوئی قدر کم ہوتے ہوئے اتار چڑھاؤ کی نشاندہی کرتی ہے۔
- **سٹاپ لاس کی ترتیب:** ٹریڈرز ATR کا استعمال اپنے سٹاپ لاس کو ترتیب دینے کے لیے کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک ٹریڈر ATR کا ایک مقررہ ضرب (multiple) (مثلاً 2x ATR) اپنے اسٹاپ لاس کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
- **ٹریڈنگ کے سگنلز:** ٹرُو رینج میں نمایاں تبدیلیاں ٹریڈنگ کے سگنلز پیدا کر سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر ٹرُو رینج اچانک بڑھ جاتی ہے، تو یہ ایک بریک آؤٹ (breakout) کی نشاندہی کر سکتی ہے۔
- **پوزیشن سائزنگ:** ATR کا استعمال پوزیشن کے سائز کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔ زیادہ اتار چڑھاؤ والے مارکیٹوں میں، ٹریڈرز اپنی پوزیشن کا سائز کم کر سکتے ہیں تاکہ خطرہ کم ہو سکے۔
- **وولیوم کے ساتھ استعمال:** ٹرُو رینج کو ٹریڈنگ وولیوم کے ساتھ ملانے سے ٹریڈنگ کے سگنلز کو مزید موثر بنایا جا سکتا ہے۔
کرپٹو فیوچرز میں ٹرُو رینج کا استعمال
کرپٹو فیوچرز کے بازار میں ٹرُو رینج کا استعمال خاص طور پر اہم ہے، کیونکہ یہ بازار انتہائی غیر مستحکم ہو سکتے ہیں۔ ٹرُو رینج اور ATR ٹریڈرز کو مندرجہ ذیل کاموں میں مدد کر سکتے ہیں:
- **غیر مستحکم دوروں کی شناخت:** کرپٹو مارکیٹوں میں غیر مستحکم دوروں کو شناخت کرنے اور ان کے مطابق اپنی ٹریڈنگ حکمت عملیوں کو ایڈجسٹ کرنے میں مدد ملتی ہے۔
- **خطرے کا انتظام:** اسٹاپ لاس آرڈرز کو ترتیب دینے اور پوزیشن کے سائز کو ایڈجسٹ کرنے کے ذریعے خطرے کا انتظام کرنے میں مدد ملتی ہے۔
- **بریک آؤٹ ٹریڈنگ:** بریک آؤٹ ٹریڈنگ کے مواقع کی نشاندہی کرنے میں مدد ملتی ہے۔
- **مارکیٹ کی رجحان کی شناخت:** مارکیٹ کے رجحان کو سمجھنے اور اس کے مطابق ٹریڈنگ فیصلے کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ٹرُو رینج کی مثالیں
فرض کریں کہ ایک بٹ کوائن فیوچر کنٹریکٹ کی قیمت کا ڈیٹا درج ذیل ہے:
| دن | بلند قیمت | کم قیمت | بند قیمت | |---|---|---|---| | 1 | 50,000 | 48,000 | 49,000 | | 2 | 51,000 | 49,500 | 50,500 | | 3 | 52,000 | 50,000 | 51,500 | | 4 | 51,000 | 50,000 | 50,000 | | 5 | 53,000 | 51,000 | 52,000 |
اس ڈیٹا کے لیے ٹرُو رینج کی حساب اس طرح ہوگی:
- دن 1: TR = max[(50,000 - 48,000), abs(50,000 - 49,000), abs(48,000 - 49,000)] = max[2,000, 1,000, 1,000] = 2,000
- دن 2: TR = max[(51,000 - 49,500), abs(51,000 - 50,500), abs(49,500 - 50,500)] = max[1,500, 500, 1,000] = 1,500
- دن 3: TR = max[(52,000 - 50,000), abs(52,000 - 51,500), abs(50,000 - 51,500)] = max[2,000, 500, 1,500] = 2,000
- دن 4: TR = max[(51,000 - 50,000), abs(51,000 - 50,000), abs(50,000 - 50,000)] = max[1,000, 1,000, 0] = 1,000
- دن 5: TR = max[(53,000 - 51,000), abs(53,000 - 52,000), abs(51,000 - 52,000)] = max[2,000, 1,000, 1,000] = 2,000
اگر ہم 5 دنوں کے لیے ATR کی حساب کریں، تو یہ اس طرح ہوگی:
ATR = [(2,000 + 1,500 + 2,000 + 1,000 + 2,000) / 5] = 1,700
ٹرُو رینج کے محدودات
ٹرُو رینج ایک مفید اشارہ ہے، لیکن اس کی کچھ محدودات بھی ہیں:
- **تاخیر:** ٹرُو رینج ایک تاخیر والا اشارہ ہے، یعنی یہ قیمت کی حرکت کے بعد ہی اسے ظاہر کرتا ہے۔
- **جھوٹے سگنلز:** ٹرُو رینج جھوٹے سگنلز بھی پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر غیر مستحکم مارکیٹوں میں۔
- **تنہا استعمال نہیں:** ٹرُو رینج کو کبھی بھی اکیلے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اسے دیگر فنی اشارے اور انڈیکیٹرز کے ساتھ مل کر استعمال کرنا چاہیے۔
مزید معلومات کے لیے روابط
- اوسط درست رینج
- بولیجر بینڈز
- مؤومنگ ایوریج
- آر ایس آئی
- ایم اے سی ڈی
- فبوناچی ریٹریسمینٹ
- ٹریڈنگ سٹریٹجی
- ٹریڈنگ سائیکالوجی
- کرپٹو کرنسی ٹریڈنگ
- فیوچر کنٹریکٹس
- مارجن ٹریڈنگ
- ڈرای ڈاؤن
- وولیوم تجزیہ
- کینڈل اسٹک پیٹرن
- سپورٹ اور ریزسٹنس
- ٹریڈنگ ویو (TradingView)
- انوسٹوپڈیا (Investopedia)
- بیٹ کوائن
- ایتھیریم
- الٹ کوائن
حوالہ جات
- Wilder, J. W. (1978). *New Concepts in Technical Trading Systems*. New York: New York Institute of Finance.
تجویز شدہ فیوچرز ٹریڈنگ پلیٹ فارم
پلیٹ فارم | فیوچرز خصوصیات | رجسٹریشن |
---|---|---|
Binance Futures | لیوریج تک 125x، USDⓈ-M معاہدے | ابھی رجسٹر کریں |
Bybit Futures | دائمی معکوس معاہدے | ٹریڈنگ شروع کریں |
BingX Futures | کاپی ٹریڈنگ | BingX سے جڑیں |
Bitget Futures | USDT سے ضمانت شدہ معاہدے | اکاؤنٹ کھولیں |
BitMEX | کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم، لیوریج تک 100x | BitMEX |
ہماری کمیونٹی میں شامل ہوں
ٹیلیگرام چینل @strategybin سبسکرائب کریں مزید معلومات کے لیے. بہترین منافع پلیٹ فارمز – ابھی رجسٹر کریں.
ہماری کمیونٹی میں حصہ لیں
ٹیلیگرام چینل @cryptofuturestrading سبسکرائب کریں تجزیہ، مفت سگنلز اور مزید کے لیے!